وضوء کے بعد شرمگاہ کو ہاتھ لگانا F10-08-03 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Friday, January 31, 2020

وضوء کے بعد شرمگاہ کو ہاتھ لگانا F10-08-03


وضوء کے بعد شرمگاہ کو ہاتھ لگانا

O وضو کرنے کے بعد اگر آدمی اپنی شرمگاہ کو ہاتھ لگائے تو کیا اس سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے؟ نیز کیا عورت کیلئے بھی یہی حکم ہے؟
P اگر آدمی نے وضو کیا ہے تو اس کے بعد اگر اس کا ہاتھ شرمگاہ کو لگ جاتا ہے تو اس سے وضو برقرار نہیں رہے گا بلکہ اسے نیا وضو کرنا ہو گا۔ چنانچہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہe نے فرمایا:
’’جس شخص نے اپنی شرمگاہ کو چھوا اسے چاہیے کہ وضوء کرے۔‘‘ (ابوداؤد، الطہارۃ: ۱۸۱)
ناقض وضو کے اس حکم میں مرد اور عورت دونوں شامل ہیں۔ چنانچہ ایک دوسری حدیث میں اس کی مزید وضاحت ہے، رسول اللہe کا ارشاد گرامی ہے:
’’جو کوئی مرد اپنی شرمگاہ کو چھوئے اسے چاہیے کہ وضو کرے اور جو کوئی عورت اپنی شرمگاہ کو چھوئے وہ بھی وضو کرے۔‘‘ (مسند امام احمد ص ۲۲۳ ج ۲)
لغت کے اعتبار سے لفظ فرج قُبل اور دُبر دونوں کو شامل ہے البتہ ایک دوسری حدیث بظاہر اس کے معارض معلوم ہوتی ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ! ایسے شخص کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے جس نے وضو کرنے کے بعد اپنی شرمگاہ کو چھو لیا تو آپe نے فرمایا کہ
’’وہ تو صرف اس کے جسم کا ایک ٹکڑا ہے۔‘‘ (ابن ماجہ، الطہارۃ: ۴۸۳)
محدثین کرامS نے ان دو احادیث کے درمیان تطبیق بایں طور پر بیان کی ہے کہ شرمگاہ کو چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے بشرطیکہ ہاتھ اور شرمگاہ کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو بلکہ براہ راست چھوا جائے۔ جیسا کہ حضرت ابوہریرہt سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہe نے فرمایا:
’’جو شخص اپنی شرمگاہ کو کسی پردے کے بغیر چھوئے تو اس پر وضو واجب ہے۔‘‘ (مسند امام احمد ص ۳۳۳ ج ۲)
بہرحال وضو کے بعد اگر کوئی مرد یا عورت کسی قسم کی رکاوٹ کے بغیر شرمگاہ کو چھوئے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، ہاں اگر درمیان میں کوئی پردہ حائل ہو تو اس سے وضوء نہیں ٹوٹتا ۔ (واللہ اعلم)

No comments:

Post a Comment

Pages