چھوٹے بچے کے پیشاب کا حکم
O چھوٹے بچے کا پیشاب اگر کپڑوں کو لگ جائے تو کیا اسے
دھونا چاہیے یا اس پر پانی بہا دیا جائے؟ اس سلسلہ میں ہماری راہنمائی کریں۔
P پیشاب پلید ہے، اسے دھونا چاہیے، البتہ بچے کے پیشاب
میں شریعت نے کچھ نرمی کی ہے، رسول اللہe کا ارشاد گرامی ہے: لڑکی کے پیشاب سے آلودہ کپڑا دھویا
جائے البتہ لڑکے کے پیشاب سے آلودہ کپڑے پر چھینٹے مارے جائیں گے۔ (ابوداؤد، الطہارۃ:
۳۷۶)
لیکن یہ اس وقت جب بچہ دودھ پیتا ہو جیسا کہ ایک روایت میں اس
کی وضاحت ہے چنانچہ حضرت ام قیس بنت محض رضی اللہ عنہا اپنے چھوٹے بچے کو رسول اللہe کے
پاس لے کر آئیں جو ابھی دودھ نہیں پیتا تھا، اس بچے نے آپe کے
کپڑوں پر پیشاب کر دیا تو آپe نے
پانی منگوایا، اس پر چھینٹے مارے لیکن اسے دھویا نہیں۔ (مستدرک حاکم ص ۱۶۶ ج ۱)
البتہ اگر لڑکی کسی کپڑے پر پیشاب کر دے تو اسے دھونا چاہیے
وہ صرف چھینٹے مارنے سے پاک نہیں ہو گا کیونکہ پیشاب ناپاک ہے خواہ بچی کا ہو یا بچے
کا، البتہ بچے کے پیشاب کیلئے شریعت نے کچھ نرمی رکھی ہے کہ اسے دھونے کے بجائے کپڑے
پر صرف چھینٹے مار دئیے جائیں۔ صورت مسئولہ میں اگر کپڑے پر کسی لڑکی کا پیشاب لگا
ہے تو اسے دھو لیا جائے اور اگر شیر خوار بچے کا پیشاب ہے تو اس پر ویسے ہی پانی بہا
دیا جائے، اسے دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)
No comments:
Post a Comment