دورانِ نماز سلام کا جواب
O کیا دوران نماز سلام کا جواب دیا جا سکتا ہے؟ اس کی
کتاب و سنت سے کوئی دلیل ہو تو ضرور ذکر کریں‘ پھر اگر جواب دینا جائز ہے تو کیسے دیا
جائے؟
P اگر کوئی نماز پڑھ رہا ہے اس دوران باہر سے آنے والا
شخص سلام کہے تو دوران نماز وعلیکم السلام کہنے کے بجائے وہ اپنے ہاتھ کے اشارہ سے
اس کا جواب دے گا، چنانچہ حضرت ابن عمرw سے مروی ہے انہوں نے کہا میں نے حضرت بلال t سے
دریافت کیا کہ دوران نماز جب رسول اللہe کو لوگ سلام کہتے تو کیا آپ انہیں جواب کہہ دیتے تھے؟
تو انہوں نے کہا ’’اس طرح کرتے‘‘ پھر انہوں نے اپنا ہاتھ پھیلا دیا۔ (ابوداؤد، الصلوٰۃ:
۹۲۷)
دوران نماز باہر سے آنے والے کو چاہیے کہ اگر وہ سلام کہنا
چاہتا ہے تو بآواز بلند سلام کہنے کے بجائے اپنی آواز کو ذرا آہستہ کرے تا کہ دوسرے
نمازی خلل اندازی کا شکار نہ ہوں اور نمازی کو چاہیے کہ وہ منہ سے وعلیکم السلام کہنے
کے بجائے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے اس کا جواب دے دے۔ (واللہ اعلم)
No comments:
Post a Comment