نماز ظہر سے پہلے اور بعد سنتوں کا بیان F10-06-04 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Friday, January 31, 2020

نماز ظہر سے پہلے اور بعد سنتوں کا بیان F10-06-04


نماز ظہر سے پہلے اور بعد سنتوں کا بیان

O نماز ظہر سے پہلے اور بعد کتنی سنتیں پڑھنا چاہئیں اور انہیں کس طرح ادا کرنا ہے، اگر چار رکعت ہیں تو ایک سلام سے پڑھی جائیں یا دو، دو رکعت پڑھنا افضل ہے؟
P ظہر کی سنتوں کے متعلق مندرجہ ذیل تفصیل ہے:
\       پہلے چار اور نماز کے بعد دو، حضرت ام حبیبہr سے روایت ہے کہ رسول اللہe نے فرمایا: ’’جو شخص دن اور رات میں (فرضوں کے علاوہ) بارہ رکعت پڑھے اس کیلئے بہشت میں گھر بنایا جاتا ہے، چار رکعت ظہر سے پہلے، دو رکعت اس کے بعد، دو رکعت مغرب کے بعد دو رکعت عشاء کے بعد اور دو رکعت فجر سے پہلے۔‘‘ (جامع ترمذی، الصلوٰۃ: ۴۱۵)
\       دو رکعت نماز سے پہلے اور دو رکعت نماز کے بعد، چنانچہ حضرت عبداللہ بن عمرw فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہe کے ہمراہ ظہر سے پہلے دو رکعتیں پڑھیں۔ (بخاری، التہجد: ۱۱۷۲)
            اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ظہر سے پہلے چار کے بجائے دو رکعتیں بھی جائز ہیں، بہتر ہے کہ اسے وقت کی کمی پر محمول کیا جائے اور افضل یہ ہے کہ چار رکعت ہی پڑھی جائیں۔
\       نماز ظہر سے پہلے چار اور اس کے بعد بھی چار۔ چنانچہ حضرت ام حبیبہr سے ہی روایت ہے کہ رسول اللہe نے فرمایا: جو شخص ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور اس کے بعد چار رکعتیں باقاعدگی سے ادا کرتا رہے اللہ تعالیٰ اسے جہنم کی آگ پر حرام کر دے گا۔ (مسند امام احمد ص ۳۲۶ ج ۶)
چار رکعت پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہر دو رکعت پر سلام پھیر دیا جائے جیسا کہ حضرت علیt سے مروی ہے انہوں نے کہا: رسول اللہe ظہر سے پہلے چار رکعت اور بعد میں دو رکعت اور عصر سے پہلے بھی چار رکعت پڑھتے تھے اور ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیر کر فاصلہ کرتے تھے۔ (جامع ترمذی، الصلوٰۃ: ۴۲۹)
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ظہر سے پہلے پڑھی جانے والی چار رکعت کو دو، دو کر کے پڑھنا چاہیے لیکن درج ذیل حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ظہر سے پہلے والی چار رکعت کو ایک سلام کے ساتھ ہی پڑھنا افضل ہے۔ حضرت ابوایوب انصاریt سے روایت ہے کہ رسول اللہe نے فرمایا: ’’ظہر سے پہلے ایسی چار رکعتوں کے لئے جن میں سلام نہ ہو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔ (ابوداؤد، الصلوٰۃ: ۱۲۷۰)
ہمارے رجحان کے مطابق ظہر سے پہلے چار رکعت اور اس کے بعد دو رکعت ادا کرنے کا معمول بنایا جائے اگر وقت کم ہو تو ظہر سے پہلے دو رکعت بھی پڑھی جا سکتی ہیں، فرصت کے لمحات ملنے پر ظہر کے بعد چار رکعت پڑھی جائیں، ظہر سے پہلے چار رکعت ایک سلام سے ادا کرنا چاہئیں، دو، دو کر کے پڑھنا بھی جائز ہے۔ (واللہ اعلم)

No comments:

Post a Comment

Pages