دوران نماز وہم F10-06-05 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Friday, January 31, 2020

دوران نماز وہم F10-06-05


دوران نماز وہم

O میں ایک ذہنی مریض ہوں، مجھے دوران نماز وہم پڑ جاتا ہے کہ میرا وضو ٹوٹ گیا ہے، کیا وہم کی وجہ سے دوبارہ وضو کرنا پڑتا ہے؟
P وضو کرنے کے بعد جب تک وضو ٹوٹنے کا یقین نہ ہو جائے دوبارہ وضو نہیں کرنا چاہیے، چنانچہ حضرت ابوہریرہt سے مروی ہے کہ رسول اللہe نے فرمایا:
’’جب تم میں سے کوئی اپنے پیٹ میں ہوا کی حرکت محسوس کرے اور فیصلہ کرنا مشکل ہو جائے کہ آیا پیٹ سے کوئی چیز خارج ہوئی ہے یا نہیں تو ایسی صورت میں وہ وضو کیلئے مسجد سے باہر نہ جائے تا آنکہ وہ آواز سن لے یا بو محسوس کرے۔‘‘ (صحیح مسلم، الحیض: ۳۶۲)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محض شک یا وہم پڑنے سے دوبارہ وضوء نہیں کرنا چاہیے حتیٰ کہ انسان کو اس کے متعلق یقین نہ ہو جائے۔ محدثین نے اس حدیث سے ایک عظیم قاعدہ اخذ کیا ہے کہ ہر چیز اپنے اصل پر باقی رہتی ہے تاوقتیکہ اس کے خلاف یقین اور وثوق نہ ہو جائے۔ محض شک، تردد اور وہم کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔ اس بناء پر صورت مسئولہ کے متعلق ہمارا رجحان یہ ہے کہ دوران نماز محض وہم پڑنے سے کہ میرا وضو ٹوٹ گیا ہے، وضو نہیں ٹوٹتا، جب تک وضوء ٹوٹنے کا یقین نہ ہو جائے دوبارہ وضوء کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)

No comments:

Post a Comment

Pages