تلاوتِ قرآن کے لیے وضوء
O قرآن مجید کی تلاوت وضوء کے بغیر ہو سکتی ہے یا نہیں؟
کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں۔
P بہتر ہے کہ انسان باوضوء ہو کر قرآن مجید کی تلاوت
کرے تاہم وضوء کے بغیر بھی تلاوت کرنا درست ہے۔ امام بخاریa نے
اپنی صحیح میں ایک عنوان بایں الفاظ ذکر کیا ہے: ’’بے وضو ہونے کے بعد قرآن مجید کی
تلاوت کرنا۔‘‘ (بخاری، الوضوء باب نمبر ۳۶)
اس سلسلہ میں انہوں نے حضرت ابن عباسw سے مروی ایک حدیث ذکر کی ہے کہ رسول اللہe سو
رہے تھے، جب بیدار ہوئے تو اپنے ہاتھ سے آنکھوں کو صاف کیا اور نیند کے اثرات دور
کیے، پھر سورۃ آل عمران کی آخری دس آیات تلاوت فرمائیں، اس کے بعد ایک لٹکے ہوئے
مشکیزہ کی طرف پڑھے، اس سے وضو کیا، پھر نماز تہجد شروع کی۔ (صحیح بخاری، الوضوء: ۱۸۳)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ انسان بے وضو ہونے کے بعد بھی قرآن
مجید کی تلاوت کر سکتا ہے۔ (واللہ اعلم)
No comments:
Post a Comment