جمی ہوئی مٹی پر سے تیمم [10-07-01 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Friday, January 31, 2020

جمی ہوئی مٹی پر سے تیمم [10-07-01


جمی ہوئی مٹی پر سے تیمم

O بارش کی وجہ سے اگر زمین کی مٹی جم گئی ہو اور وہاں غبار وغیرہ نہ ہو تو کیا اس پر تیمم کیا جا سکتا ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں۔
P تیمم کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’اگر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی لو اور اس سے منہ اور ہاتھوں کا مسح کر لو۔‘‘ (المائدہ: ۶)
اس آیت کریمہ سے معلوم ہوتا ہے کہ تیمم کیلئے مٹی کا ہونا شرط ہے، اس پر غبار ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ جب بھی مٹی پر ہاتھ مار کر تیمم کر لیا جائے تو یہ کافی ہے۔ لہٰذا جب کسی زمین پر بارش پڑنے کی وجہ سے اس کی مٹی جم گئی ہو تو انسان کو چاہیے کہ پانی نہ ملنے کی صورت میں اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مار کر دونوں ہاتھوں اور چہرے کا مسح کرلے، اس صورت میں تیمم صحیح ہے اگر دیوار پاک مٹی سے بنی ہوئی ہے تو اس کے ساتھ تیمم کرنا جائز ہے۔
اگر دیوار پر لکڑی کا کام ہوا ہے یا اس پر ٹائل لگی ہے تو غبار ہونے کی صورت میں تیمم کیا جا سکتا ہے وہ ایسے ہی ہے جیسے وہ زمین پر تیمم کر رہا ہے کیونکہ غبار مٹی کے مادے سے ہے اور اگر غبار نہ ہو تو اس پر تیمم جائز نہیں کیونکہ وہ مٹی سے تیمم نہیں کر رہا، اسی طرح اگر فرش وغیرہ پر غبار ہو تو اس پر ہاتھ مار کر تیمم کیا جا سکتا ہے اور اگر اس پر غبار نہ ہو تو اس پر تیمم نہیں ہو سکتا، بہرحال بارش کی وجہ سے جمی ہوئی مٹی پر تیمم ہو سکتا ہے اگرچہ اس پر غبار نہ ہو لیکن لکڑی اور فرش وغیرہ پر اگر غبار ہو تو تیمم جائز ہے بصورت دیگر اس سے تیمم نہیں کرنا چاہیے۔

No comments:

Post a Comment

Pages