رسول اللہﷺ کو خواب میں دیکھنا F20-09-01 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Monday, March 9, 2020

رسول اللہﷺ کو خواب میں دیکھنا F20-09-01


رسول اللہﷺ کو خواب میں دیکھنا

O آج کل اکثر لوگ اس بات کا دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں خواب میں رسول اللہe کی زیارت ہوتی ہے۔ پھر یہ بھی کہتے ہیں کہ انہوں نے مجھے فلاں وظیفہ کرنے کی تلقین کی ہے۔ خواب میں آپe کی زیارت اور تلقین کردہ وظیفے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
P رسول اللہe کی خواب میں زیارت ممکن ہے‘ اس سلسلہ میں رسول اللہe کا ارشاد گرامی ہے جسے سیدنا انسt بیان کرتے ہیں کہ آپe نے فرمایا: ’’جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے واقعی مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔‘‘ (بخاری‘ التعبیر: ۶۹۹۴)
رسول اللہe کو اللہ تعالیٰ نے دنیا میں شیطانی تصرفات سے محفوظ رکھا تھا‘ اسی طرح دنیا سے رخصت ہونے کے بعد بھی آپ کی عصمت وتقدس کا تقاضا ہے کہ آپ کی ذات بابرکات اس قسم کی جملہ در اندازیوں سے پاک اور مبرا ہو‘ اس بناء پر اگر کوئی رسول اللہeکو خواب میں دیکھتا ہے تو وہ درحقیقت رسول اللہe کو ہی دیکھتا ہے‘ تا ہم اس کے متعلق کچھ تفصیل ہے‘ جس کی وضاحت ہم کیے دیتے ہیں:
\       جس شخص نے رسول اللہe کو خواب میں آپ کے زمانہ مبارک میں دیکھا‘ وہ عنقریب آپ کو حالت بیداری میں بھی دیکھ لے گا۔ اللہ تعالیٰ اسے ہجرت کی توفیق دے گا۔ پھر وہ رسول اللہe کی ملاقات سے شرف یاب ہو گا۔ شیطان کو یہ طاقت نہیں کہ وہ آپ کی مشابہت اختیار کرے تا کہ حق وباطل کا اختلاط نہ ہو۔ جیسا کہ اس کی وضاحت ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہe نے فرمایا: ’’جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو وہ مجھے بیداری میں بھی دیکھ لے گا اور شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔‘‘ (بخاری‘ التعبیر: ۶۹۹۳)
            ممکن ہے کہ ایسے شخص کو آخرت میں خاص رؤیت وشفاعت نصیب ہو۔
\       رسول اللہe کے بعد بھی آپe کی زیارت خواب میں ممکن ہے۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ بحالت خواب دیکھنے والا آپ کے پر نور چہرے‘ حسین وجمیل قد وقامت‘ بے مثال خد وخال‘ بے نظیر چال ڈھال‘ باوقار وجاہت اور پرکشش شخصیت کا وہ عکس الفاظ کے پیرائے میں ہم تک پہنچانے میں واقفیت رکھتا ہو۔ اس حقیقت کی طرف امام بخاریa نے امام ابن سیرینa کے حوالے سے اشارہ فرمایا ہے۔ امام ابن سیرینa فرماتے ہیں: ’’جب کوئی شخص آپ کو آپ کی اپنی اصلی صورت میں دیکھے۔‘‘ (بخاری‘ حوالہ مذکور)
            امام ابن سیرینa سے اگر کوئی شخص کہتا کہ میں نے خواب میں رسول اللہe کی زیارت کی ہے تو آپ اس سے آپe کا حلیہ مبارک پوچھتے‘ اگر بیان کرنے والا ایسے حلیے کی نشاندہی کرتا جس کا احادیث میں دور دور تک نشان نہیں ملتا تو آپ صاف کہہ دیتے کہ تو نے رسول اللہe کو نہیں دیکھا۔
اس کو پڑھیں:    بیٹے کی ساس سے نکاح
\       یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ شیطان خواب میں رسول اللہe کا روپ دھار کر در اندازی نہیں کر سکتا مگر یہ ممکن ہے کہ وہ کسی دوسری شکل میں آکر یہ یقین دہانی کرائے کہ میں اللہ تعالیٰ کا رسول ہوں‘ اس صورت حال میں وہ شخص تو دھوکہ نہیں کھا سکتا جس نے آپe کو زندگی میں بچشم خود دیکھا تھا یا وہ آپe کے حلیے سے واقف تھا لیکن عام آدمی جسے آپe کے حلیے مبارک سے کوئی آشنائی نہیں وہ یقینا دھوکا کھا سکتا ہے۔ اس صورت میں اگر بحالت خواب ایسا حکم دیا جائے جو ظاہری طور پر اسلامی تعلیمات سے ٹکراتا ہے تو اس کی طرف التفات نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ اسلام مکمل ہو چکا ہے اور اس قسم کا خواب شرعی طور پر کوئی حیثیت نہیں رکھتا جیسا کہ خواب میں اسے اپنے کسی بچے کو ذبح کرنے کا کہا جاتا ہے یا والدین سے قطع رحمی کی تلقین کی جائے تو اس قسم کا حکم دیوار پر دے مارا جائے گا۔ خواب میں کسی وظیفہ کی تلقین کا بھی یہی حکم ہے۔ اگر کتاب وسنت میں اس کا کوئی وجود ہے تو اسے قبول کیا جائے بصورت دیگر اسے مسترد کر دیا جائے گا۔
\       اگر کوئی شخص رسول اللہe کے حلیے مبارک کی دل آویزی اور حسن ورعنائی کو الفاظ میں دیکھنے کا خواہش مند ہے تو وہ شیخ ابراہیم بن عبداللہ حازمی کی تالیفات ’الرسول کأنک تراہ‘ کا مطالعہ کرے جسے راقم نے ’’آئینہ جمال نبوت‘‘ کے نام سے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے اور مکتبہ دار السلام لاہور نے اسے انتہائی خوبصورت انداز میں شائع کیا ہے۔
اس کو پڑھیں:    بیوی پر لعنت کرنا
بہرحال اس سلسلہ میں انسان کو انتہائی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ رسول اللہe کی خواب میں زیارت بہت بڑی سعادت ہے بشرطیکہ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق ہو۔ واللہ اعلم!


No comments:

Post a Comment

Pages