عورت کا ظِہار
O اگر کوئی عورت اپنے شوہر سے کہے کہ تم مجھ پر اس طرح
حرام ہو جس طرح میرا باپ مجھ پر حرام ہے۔ تو کیا اسے ظہار کہا جا سکتا ہے؟ کیا عورت
کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے خاوند سے ظہار کرے؟ اس کی تلافی کیسے ہو سکتی ہے؟
P قرآن کریم سے معلوم ہوتا ہے کہ ظہار کرنا صرف مردوں
کا حق ہے‘ بیوی کو یہ حق نہیں کہ وہ اپنے خاوند سے ظہار کرے۔ اگر وہ ایسا کرتی ہے تو
اسے ظہار نہیں کہا جائے گا۔ اگر کوئی عورت اپنے خاوند سے کہتی ہے کہ تو مجھ پر اس طرح
حرام ہے جس طرح میرا باپ یا میرا بیٹا مجھ پر حرام ہے تو اس کی تلافی یہ ہے کہ وہ قسم
کا کفارہ دے‘ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اے نبی! جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے آپ
کے لیے حلال کر دیا ہے‘ اسے آپ خود پر کیوں حرام کرتے ہیں۔ آپ اپنی بیویوں کی رضا مندی
حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا‘ انتہائی مہربان ہے۔ اللہ تعالیٰ نے
تمہارے لیے قسموں کو کھول ڈالنا مقرر کیا ہے اور اللہ تمہارا کارساز اور وہی علم والا‘
حکمت والا ہے۔‘‘ (التحریم: ۱-۲)
اس سے معلوم ہوا کہ جو انسان اپنے آپ پر ایسی چیز حرام کرتا
ہے جو اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے حلال کی ہے تو اس کا کفارہ قسم کا کفارہ ہے اور قسم
کا کفارہ یہ ہے:
\ دس مساکین کو کھانا
کھلایا جائے۔
\ یا دس مساکین کو لباس دیا جائے۔
\ اگر اس کی طاقت
نہیں تو تین دن کے روزے رکھے جائیں۔
چونکہ بیوی نے شوہر کو خود پر حرام کیا ہے یہ ظہار نہیں بلکہ
قسم کے حکم میں ہے‘ اس کی تلافی قسم کے کفارے سے ہو سکتی ہے جو ہم نے اوپر بیان کر
دیا ہے۔ واضح رہے کہ انسان کو بات کرتے وقت خوب سوچ وبچار کرنا چاہیے۔ مبادا کوئی نقصان
ہو جائے جس کی تلافی نہ ہو سکے۔ واللہ اعلم!
لیکن عورت کو خلع کا حق تو ھے.
ReplyDeleteخلع ، طلاق اور اظہار میں کیا فرق ھے؟
السلام علیکم
Deleteطلاق مرد دیتا ھے، اس کا حق مرد کو ھی اسلام نے دیا ھے۔
خلع... اگر عورت مرد کے ساتھ زندگی نہ گذارنا چاہے تو وہ مرد سے مطالبہ کر کے طلاق لے سکتی ھے۔ اگر مرد طلاق نہ دے تو بذریعہ عدالت طلاق کا مطالبہ کر سکتی ھے۔ اس کو خلع کہتے ھیں۔
اظہار نہیں لفظ ’’ظِہار‘‘ ھے
ظہار یہ ھوتا ہے کہ کوئی مرد اگر اپنی بیوی کو کہہ دے کہ تم مجھ پر میری ماں یا بہن کی طرح حرام ھو۔ تو ایسی صورت میں اسلام نے اس کے لیے مرد پر جرمانہ عائد کیا ھے۔ اس پر طلاق نہیں ھوتی۔
اگر عورت ظِہار کرے تو اس پر قسم توڑنے کا فدیہ مقرر کیا ھے جیسا کہ اوپر موجود فتویٰ میں بتایا گیا ہے