قرآنی استخارہ F20-20-02 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Tuesday, September 29, 2020

قرآنی استخارہ F20-20-02

 

ھفت روزہ اھل حدیث، احکام ومسائل، قرآنی استخارہ

 

قرآنی استخارہ

O ہمارے ہاں ایک بزرگ ’’قرآنی استخارہ‘‘ کرتے ہیں۔ وہ اس طرح کہ قرآن مجید کا کوئی صفحہ کھول کر پہلی آیت تلاوت کرتے ہیں اور پھر اس کے مفہوم سے نتائج اخذ کرتے ہیں۔ کیا اس طرح استخارہ کرنا درست ہے؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ آیا استخارہ کے بعد کوئی خواب آنا ضروری ہے؟!

یہ فتویٰ پڑھیں:            استخارہ اور اس کے آداب

P دور جاہلیت میں لوگ تیر کے ذریعے استخارہ کرتے تھے پھر اس کے دائیں یا بائیں گرنے سے نتیجہ اخذ کرنے کی ناکام کوشش کرتے تھے۔ یہ طریقہ اسلام سے پہلے رائج تھا جسے اسلام نے باطل قرار دیا ہے۔ اسی طرح دور حاضر میں قرآنی استخارہ بھی اسی قبیل سے ہے۔ یہ طریقہ بھی باطل اور غیر شرعی ہے۔ کچھ لوگ منکوں کی تسبیح کے ساتھ استخارہ کرتے ہیں‘ وہ اس طرح کہ تسبیح پکڑ کر ایک دانے پر ہاں اور دوسرے پر نہ بولتے ہیں‘ جو بات آخری دانے کے مطابق ہو اس پر عمل کرنا استخارہ کی کامیابی تصور کیا جاتا ہے۔ شریعت میں اس کا کوئی ثبوت نہیں۔

ہمارے ہاں استخارے کے متعلق ایک زبردست غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ استخارہ کرنے کے بعد سونا ضروری خیال کیا جاتا ہے۔ پھر اس کے متعلق خواب میں کچھ نظر آنا بھی استخارے کا حصہ خیال کیا جاتا ہے تا کہ استخارے کا نتیجہ اخذ کرنے میں آسانی ہو۔ اس کا بھی قرآن وحدیث میں کوئی ثبوت نہیں اور نہ ہی رسول اللہe نے کسی حدیث میں اس کی وضاحت فرمائی ہے۔ استخارے کے متعلق اصل بات یہ ہے کہ استخارہ کرنے کے بعد کسی بھی طریقہ سے اللہ تعالیٰ انسان کا دل مطمئن کر دیتا ہے۔ خواہ وہ خواب کی شکل میں ہو یا دلی تسلی کی صورت میں۔

یہ فتویٰ پڑھیں:            سرپرست کی ولایت کس حد تک

اگر استخارہ کرنے کے بعد انسان کا دل کسی خاص سمت مائل ہو جائے تو انسان کو اس کا نام لے کر اسے اختیار کر لینا چاہیے اور اگر دل‘ اس کام کو چھوڑنے کی طرف مائل ہو تو اسے وہ کام چھوڑ دینا چاہیے۔ واللہ اعلم!


No comments:

Post a Comment

Pages