طواف وداع کی حیثیت
O کیا عمرہ کرنے والے پر طواف وداع کرنا ضروری ہے؟ کیونکہ
رسول اللہe نے
طواف وداع کا حکم حجۃ الوداع کے موقع پر دیا تھا، وضاحت فرمائیں۔
P اگر کوئی آدمی مکہ مکرمہ میں آیا اور عمرہ کرنے کے
فوراً بعد واپس نہیں ہوا بلکہ اس نے مکہ میں قیام کیا تو اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ واپسی
کے وقت طواف وداع کرے، رسول اللہe کا ارشاد گرامی ہے:
’’کوئی شخص کوچ نہ کرے حتیٰ کہ وہ آخری وقت بیت اللہ میں نہ گذار لے۔‘‘ (مسلم،
الحج: ۱۳۲۷)
اس حدیث کا عموم عمرہ کو شامل ہے، اس کے علاوہ رسول اللہe نے
فرمایا تھا:
’’اپنے عمرہ میں بھی تم
اسی طرح کرو جس طرح تم اپنے حج میں کرتے ہو۔‘‘ (صحیح بخاری، الحج: ۱۵۳۶)
یہ حکم بھی عام ہے، اس میں عمرہ کا طواف وداع بھی شامل ہے۔ شریعت
میں عمرہ بھی حج کی طرح ہے بلکہ رسول اللہe نے اسے حج اصغر کہا ہے چنانچہ عمرو بن حزمt سے
روایت ہے کہ رسول اللہe نے
فرمایا: ’’عمرہ، حج اصغر ہے۔‘‘ (دارقطنی ص ۲۸۵ ج ۲)
اس بناء پر اگرچہ طواف وداع کا حکم حجۃ الوداع کے موقع پر دیا
گیا تھا لیکن عمرہ کرنے کے بعد بھی طواف وداع کرنا ہو گا۔ اس سلسلہ میں ایک روایت بھی
مروی ہے:
’’جو شخص اس گھر کا حج
یا عمرہ کرے اسے اپنا آخری وقت بیت اللہ میں گذارنا چاہیے۔‘‘ (ترمذی، الحج: ۲۰۰۲)
لیکن یہ ایک راوی حجاج بن ارطاہ کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن اسے
تائید کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment