نماز کے وقت قضائے حاجت F10-09-03 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Sunday, February 2, 2020

نماز کے وقت قضائے حاجت F10-09-03


نماز کے وقت قضائے حاجت

O ایک آدمی مسجد میں آیا اور اسے قضاء حاجت بھی کرنا تھی، کیا وہ حاجت روک کر نماز باجماعت ادا کرے یا قضاء حاجت کیلئے نماز باجماعت کو چھوڑ دے؟ وضاحت فرمائیں۔
Pنماز باجماعت ادا کرنا فرض ہے، لیکن کسی شرعی عذر کی بناء پر نماز باجماعت کو ترک کیا جا سکتا ہے جس انسان کو قضاء کی ضرورت ہے، اسے چاہیے کہ وہ پہلے قضا حاجت سے فارغ ہو جائے پھر وضو کر کے نماز ادا کرے خواہ اس دوران اس کی جماعت فوت ہو جائے کیونکہ یہ نماز باجماعت ادا نہ کرنے کیلئے ایک شرعی عذر ہے، رسول اللہe کا ارشاد گرامی ہے:
’’کھانے کی موجودگی میں نماز نہیں ہوتی اور نہ اس وقت نماز ہوتی ہے جب اسے قضا حاجت کا معاملہ درپیش ہو۔‘‘ (صحیح مسلم، المساجد: ۵۶۰)
اس حدیث کے پیش نظر مذکورہ شخص کو چاہیے کہ پہلے وہ قضاء حاجت سے فارغ ہو، اس کے بعد وہ نماز ادا کرے، اس دوران اگر جماعت فوت ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)


No comments:

Post a Comment

Pages