جلسہ استراحت کی کیفیت F10-09-04 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Sunday, February 2, 2020

جلسہ استراحت کی کیفیت F10-09-04


جلسہ استراحت کی کیفیت

O جلسہ استراحت کیا ہوتا ہے، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا اس کا ذکر کسی حدیث میں ہے؟ کتاب و سنت کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں۔
P دو سجدوں کے بعد کچھ دیر بیٹھنے کو جلسہ استراحت کہتے ہیں، یہ مسنون عمل ہے، جس کا اہتمام ہر نمازی کو کرنا چاہیے چنانچہ حضرت مالک بن حویرثt سے مروی ہے  انہوں نے کہا کہ ’’رسول اللہe نے جب دوسرے سجدہ سے سر اٹھایا تو سیدھے بیٹھ گئے، پھر اپنے ہاتھوں کو زمین پر رکھا اور دوسری رکعت کیلئے کھڑے ہوئے۔‘‘ (صحیح بخاری، الاذان: ۸۲۴)
اسی طرح حضرت ابوہریرہt سے مروی مسییٔ الصلوٰۃ کی حدیث میں جلسہ استراحت کا واضح طور پر ذکر ہے۔ (صحیح بخاری، الاستیذان: ۶۲۵۱)
کچھ حضرات کا موقف ہے کہ جس کیلئے سیدھا کھڑا ہونا مشکل ہو وہ بیٹھ کر پھر اٹھے اور جس کیلئے مشکل نہ ہو وہ نہ بیٹھے بلکہ سجدہ سے فراغت کے بعد سیدھا کھڑا ہو جائے، انہوں نے حضرت مالک بن حویرثt کی حدیث کے متعلق کہا ہے کہ رسول اللہe کمزوری اور کبرسنی کی وجہ سے سیدھا کھڑا ہونے میں مشقت محسوس فرماتے تھے، اس لئے آپ کچھ وقت بیٹھ کر پھر اٹھے، لیکن ان کا یہ موقف محل نظر ہے۔ ہمارے نزدیک دوران نماز جلسہ استراحت کو غیر ضروری قرار دینا یا اسے کمزور اور سن رسیدگی پر محمول کرنا صحیح نہیں ہے۔ جلسہ استراحت رسول اللہe کی سنت ہے، ایک مسلمان کو چاہیے کہ نماز ادا کرتے وقت رسول اللہe کی اس سنت پر عمل کرے اور اسے قیل وقال کی بھینٹ نہ چڑھائے۔ (واللہ اعلم)


No comments:

Post a Comment

Pages