بنک میں سیونگ اکاؤنٹ؟! F10-17-01 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Friday, February 7, 2020

بنک میں سیونگ اکاؤنٹ؟! F10-17-01


بنک میں سیونگ اکاؤنٹ؟!

O بنک والے سیو نگ کھاتے میں رکھے ہوئے سر مایہ پر منا فع دیتے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ وہ اسے کاروبار میں لگاتے ہیں،کیا یہ منافع میں سود کے ضمن میں آتے ہیں؟ اس کے متعلق تفصیلی فتویٰ درکار ہے۔
P بنک میں عام طور پر ہر دوقسم کے کھاتے ہوتے ہیں، ایک کرنٹ کھاتہ اور دوسرا سیونگ کھاتہ، کرنٹ میں رکھی گئی رقم پر بنک کسی قسم کا نفع نہیں دیتا اور نہ ہی اس سے زکوٰۃ کی رقم کاٹی جاتی ہے، البتہ بنک اس رقم کو اپنے استعمال میں ضرور لاتا ہے اور اسے دوسروں کو سود پر دیتا ہے۔ ہمارے رحجان کے مطابق اس کھاتے کے ذریعے گناہ اور ظلم پر بنک کا تعاون کیا جاتا ہے جس کی قرآن میں ممانعت ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون کرو،ظلم اور گناہ میںایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔‘‘ (المائدہ)
اگرچہ کرنٹ کھاتے میں رکھی ہوئی رقم پر اس کے اصل مالک کو کچھ نہیں دیا جاتا تاہم اس رقم کو سودی کاروبار کیلئے استعمال کیا جاتاہے۔
بنک میں دوسرا کھاتہ سیونگ کہلاتا ہے، اس رقم پر اصل مالک کو سود بھی دیا جاتا ہے جسے بنک والے منافع کا نام دیتے ہیں لیکن نام کی تبدیلی سے حقیقت نہیں بدل جاتی۔ لوگوں کو پھانسنے کیلئے اس کھاتے کے مختلف نام ہیں مثلاً شراکتی کھاتہ، نفع اور نقصان کی بنیاد پر شراکت داری، اس کا مشہور نام P.L.S ہے۔ اس کھاتے میں رکھی ہوئی رقم کو آگے بھاری سود پر دوسروں کو دیا جاتا ہے پھر اس سود کو ایک خاص شرح سے اصل مالک کے کھاتے میں جمع کردیا جاتا ہے، اگرچہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس کھاتے میں جمع شدہ رقم کو کاروبار میں لگایا جاتا ہے اور اکاؤنٹ ہولڈر کی حیثیت ایک شریک کی ہوتی ہے لیکن زمینی حقائق اس دعویٰ کے منافی ہیں، کیونکہ اس میں سودی رقم کو مارک اپ جیسے حسین الفاظ کا نام دیاگیا ہے، بہرحال ہمارے رجحان کے مطابق سیونگ کھاتے میں رکھی ہوئی رقم پر ملنے والے ’’منافع‘‘ سود ہی ہیں، ایک مسلمان کو اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے، اگر حکومت واقعی غیر سودی نظام ختم کرناچاہتی ہے تو نیک نیتی کے ساتھ اس پورے نظام کو بد لنے کا تہیہ کرے جو خالص سود پر مبنی ہے تاکہ مسلمان پوری یکسوئی کے ساتھ غیر سودی بینکاری کو کامیاب بنانے میں حصہ لیں، اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔ (آمین)


No comments:

Post a Comment

Pages