رمضان کا شیڈول
O ماہِ رمضان اپنی برکتوں کے ساتھ سایہ فگن ہے‘ لیکن ہماری
اکثریت اسے غفلت میں گذار دیتی ہے‘ روزہ رکھنے کے بعد اکثر لوگ سو جاتے ہیں اور دن
کا اکثر حصہ نیند میں گذار دیا جاتا ہے‘ کتاب وسنت کی روشنی میں اسے گذارنے کا کیا
شیڈول ہونا چاہیے؟
P یقینا یہ مہینہ بہت برکتوں کا حامل ہے‘ اس سے فائدہ
اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اسے ایک طے شدہ پروگرام کے مطابق گذارا جائے۔ ہمارے نزدیک
اس پروگرام کی تفصیل حسب ذیل ہونا چاہیے:
b سحری کرنے کے بعد‘
نماز فجر سے پہلے تھوڑا سا وقت دعا اور تنہائی کے لیے خاص کر لیا جائے‘ اس میں تمام
مواصلاتی آلات یعنی موبائل وغیرہ۔ بند کر کے اپنے پروردگار سے تعلق جوڑنے کے لیے مخصوص
کر لیں۔ اللہ سے دعائیں کریں اور دنیا وآخرت کی بھلائی طلب کریں یعنی اس وقت کو صرف
اللہ کے لیے اور اللہ سے اپنے قیمتی مطالبات منوانے کے لیے مخصوص کر لیں۔
b فجر کی نماز باجماعت
ادا کرنے کے لیے تیاری کریں اور فجر کی سنتوں کو نماز فجر سے پہلے ادا کرنے کی عادت
اختیار کریں کیونکہ یہ دو سنت دنیا ومافیہا سے بہتر اور افضل ہیں۔ نماز فجر جماعت کے
ساتھ نہایت خشوع وخضوع اور حضور قلب سے ادا کریں۔
b نماز کے بعد مسنون
اذکار ضرور کریں اور کچھ وقت تلاوت قرآن کے لیے ضرور مخصوص کریں پھر طلوع آفتاب کے
بعد نماز اشراق ادا کریں۔ حدیث میں ہے: ’’جس نے نماز فجر باجماعت ادا کی‘ پھر وہاں
بیٹھ کر اللہ کا ذکر کرتا رہا تا آنکہ سورج طلوع ہو گیا پھر اس نے دو رکعت ادا کیں
تو اسے ایک حج اور ایک عمرے کا ثواب ملے گا‘ حج اور عمرے کا پورا پورا ثواب ملے گا۔‘‘
(ترمذی: ۵۸۶)
b نماز اشراق اور
نماز ظہر کے درمیان جو وقت ہے اسے اپنے ضروری کام یا آرام میں گذاریں‘ اگر فرصت ہو
تو کسی حدیث یا سیرت کی کتاب کا مطالعہ کریں‘ اپنے علم میں اضافہ کی کوشش کریں پھر
نماز ظہر باجماعت ادا کریں‘ نماز سے پہلے ظہر کی چار رکعت ایک سلام سے پڑھیں‘ حدیث
میں اس کی بہت فضیلت آئی ہے۔ سیدنا ابوایوب انصاریt بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہe نے فرمایا: ’’ظہر سے پہلے چار رکعات جن میں سلام
نہ ہو آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔‘‘ (ابوداود‘ الصلوٰۃ: ۵۱۲۷)
b ظہر اور عصر کے
درمیان کا وقت لوگ غفلت میں گذارنے کے عادی ہیں‘ آپ اس وقت کو اللہ کی تسبیح‘ تہلیل
اور تکبیر میں گذاریں‘ رسول اللہe پر
بکثرت درود پڑھیں‘ نماز عصر کی تیاری کریں‘ اذان ہوتے ہی مسجد میں جائیں اور جماعت
سے پہلے چار رکعت پڑھیں‘ حدیث میں ہے رسول اللہe نے فرمایا: ’’اللہ اس انسان پر رحم کرے جو عصر کی نماز
سے قبل چار رکعت پڑھتا ہے۔‘‘ (مسند امام احمد: ج۲‘ ص ۱۱۷)
b عصر کے بعد مغرب
تک بہت وقت ہے‘ اس سے فائدہ اٹھائیں اور تلاوت قرآن کا اہتمام کریں‘ خواتین افطاری
کی تیاری کرتے وقت اللہ کے ذکر اور اس کی تسبیح وتہلیل میں مصروف رہیں۔ حدیث میں ہے
کہ جس نے ایک دن میں سو مرتبہ سبحان اللہ وبحمدہ پڑھا اس کے تمام گناہ معاف ہو جاتے
ہیں اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔ (بخاری‘ الدعوات: ۶۴۰۵)
b جب غروب کا وقت
قریب ہو تو ایک لمحہ بھی ضائع نہ کریں‘ اس وقت خود کو دعا کے لیے فارغ کر دیں کیونکہ
روزے دار کے لیے قبولیت کی سب سے اہم گھڑی ہوتی ہے۔ حدیث میں ہے کہ افطاری کے وقت دعا
قبول ہوتی ہے‘ قبلہ رو ہو کر قرآن وحدیث میں آمدہ جامع دعائیں پڑھنے کا اہتمام کریں
اور اللہ کی بارگاہ میں اپنی ضروریات قبولیت کے یقین کے ساتھ پیش کریں۔
b مغرب کی نماز باجماعت
ادا کریں اگر فرصت ہو تو مغرب کی نماز اور اذان کے درمیان دو نفل پڑھیں‘ نماز سے فراغت
کے بعد باقی وقت اپنے بچوں کے ساتھ گذاریں‘ پھر نماز عشاء کی تیاری کریں اور باجماعت
ادا کریں‘ نماز تراویح بھی باجماعت ادا کریں‘ احادیث میں اس کی بہت فضیلت آئی ہے۔ رسول
اللہe نے
فرمایا: ’’جس نے امام کے ساتھ قیام کیا تا آنکہ امام نماز سے فارغ ہو جائے تو اس کے
لیے ایک رات کے قیام کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘ (ابن ماجہ‘ اقامۃ الصلوات: ۱۳۲۷)
No comments:
Post a Comment