روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کا
استعمال
O روزے کی حالت میں مسواک کرنا تو جائز ہے لیکن کیا روزے
دار کے لیے منجن یا ٹوتھ پیسٹ کرنا بھی جائز ہے؟ یا اسے مکروہ قرار دیا جائے کیونکہ
اس کا ذائقہ ہوتا ہے‘ کتاب وسنت کی روشنی میں ہماری رہنمائی کریں۔
P بلاشبہ روزے دار کے لیے تمام اوقات میں مسواک کرنا جائز
ہے‘ اس سلسلہ میں بکثرت احادیث وارد ہیں‘ اگر مسواک کرنا ناجائز ہوتا تو رسول اللہe اس
کی وضاحت فرما دیتے اور یہ بھی واضح ہے کہ مسواک کے مختلف ذائقے ہوتے ہیں۔ مثلاً شیشم
کی مسواک میٹھی ہوتی ہے اور جھاؤ کی نمکین۔ نیز نیم کی کڑوی ہوتی ہے‘ اس کے باوجود
اسے جائز قررار دیا گیا ہے‘ اسی طرح ٹوتھ پیسٹ یا منجن کو بھی روزے کی حالت میں استعمال
کیا جا سکتا ہے۔ ہاں اگر ٹوتھ پیسٹ قوی الاثر ہے اور اس کا ذائقہ معدے تک پہنچ سکتا
ہے تو اس قسم کے ٹوتھ پیسٹ سے روزے کی حالت میں اجتناب کرنا چاہیے۔ اگر وہ اتنا سریع
الاثر اور قوی نہیں اور اس کا اثر حلق تک محدود رہتا ہے تو اس کے استعمال کرنے میں
کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ منہ کا حکم ظاہر والا ہی ہے۔ سیدنا عبداللہ بن عباسw فرماتے
ہیں: ’’اگر سرکہ یا اور کوئی چیز چکھ لی جائے جبکہ انسان روزے دار ہو اور وہ حلق میں
نہ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔‘‘ (مصنف ابن ابی شیبہ: ج۳‘ ص ۴۷)
اسی طرح امام ابن تیمیہa فرماتے ہیں: ’’بلا ضرورت کھانا چکھنا مکروہ ہے مگر کسی
ضرورت کے پیش نظر ایسا کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ کلی کی طرح ہے۔‘‘ (مجموع الفتاویٰ:
ج ۲۵‘ ص ۲۶۶)
یہ آثار پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ٹوتھ پیسٹ اور منجن میں اگرچہ
ذائقہ ہوتا ہے لیکن یہ حلق میں رہتا ہے‘ اس کے نیچے اتر کر معدہ میں نہیں جاتا‘ اس
بناء پر روزے دار کے لیے جائز ہے کہ روزے کی حالت میں اسے استعمال کر سکتا ہے‘ جس طرح
مسواک کرنا جائز عمل ہے۔ واللہ اعلم!
No comments:
Post a Comment