حادثہ سے شوہر کی معذوری کے سبب حج پر اکیلا جانا؟
O میرا اس سال اپنے خاوند کے ہمراہ حج پر جانے کا ارادہ
تھا، ہماری درخواست بھی نکل آئی ہے لیکن اچانک کسی حادثہ کی وجہ سے میرا شوہر میرے
ساتھ جانے کے قابل نہیں رہا۔ وقتی طور پر کوئی دوسرا محرم میرے ساتھ نہیں جا سکتا،
کیا میں اکیلی حج پر جا سکتی ہوں، قرآن و حدیث کے مطابق میرے لئے کیا حکم ہے، وضاحت
سے لکھیں؟
P عورت پر وجوب حج کیلئے دیگر شرائط کے ساتھ محرم کا ساتھ
ہونا بھی شرط ہے جیسا کہ حضرت ابوہریرہt سے مروی ہے کہ رسول اللہe نے
فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والی کسی بھی عورت کیلئے جائز
نہیں کہ وہ بغیر کسی محرم رشتہ دار کے ایک دن اور ایک رات کا سفر کرے۔‘‘ (بخاری، تقصیر
الصلوٰۃ: ۱۰۸۸)
ایک روایت میں اس کی مزید وضاحت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہe سے
عرض کیا یا رسول اللہ! میری بیوی حج کیلئے جا رہی ہے جبکہ میرا نام فلاں فلاں غزوہ
کیلئے لکھ دیا گیا ہے، رسول اللہe نے فرمایا: جاؤ، تم اپنی بیوی کے ہمراہ حج کرو۔ (صحیح
مسلم، الحج: ۱۳۴۱)
صورت مسئولہ میں میاں بیوی دونوں کا حج پر جانے کا پروگرام تھا
لیکن ناگہانی طور پر خاوند اپنی بیوی کے ہمراہ جانے کے قابل نہیں رہا، اب وقتی طور
پر کسی دوسرے محرم کا بندوبست بھی نہیں ہو سکتا، ایسے حالات میں شرعی طور پر بیوی کو
بغیر محرم کے حج کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قانون بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتا
کہ کوئی عورت اکیلی حج کو جائے، عورت کو چاہئے کہ اپنے خاوند کی خبر گیری کرے، اگر
اللہ کو منظور ہوا تو آئندہ دونوں میاں بیوی حج کی سعادت سے بہرہ ور ہوں گے۔ (واللہ
اعلم)
No comments:
Post a Comment