معذور اور کمزور حضرات کا رات کو ہی مزدلفہ سے منٰی جانا F43-10-02 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Friday, July 17, 2020

معذور اور کمزور حضرات کا رات کو ہی مزدلفہ سے منٰی جانا F43-10-02

احکام ومسائل، مزدلفہ، منی، رات کو سفر، معذور وکمزور افراد

معذور اور کمزور حضرات کا رات کو ہی مزدلفہ سے منٰی جانا

O اگر معذور یا کمزور حضرات رات کے وقت ہی  مزدلفہ سے واپس منیٰ آ جائیں تو کیا رات کے وقت وہ کنکریاں مار سکتے ہیں؟ ایسے افراد کے متعلق شرعی ہدایات کیا ہیں، وضاحت کریں؟
P حج کرنے والے کو چاہیے کہ وہ نویں ذوالحجہ کے بعد والی رات مزدلفہ میں گذارے پھر طلوع آفتاب سے قبل ہی منیٰ کو روانہ ہو جائے پھر دسویں ذوالحجہ کو طلوع آفتاب کے بعد جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارے البتہ کمزور، بوڑھے، بچے اور خواتین وغیرہ مزدلفہ میں پوری رات گذارے بغیر بھی منیٰ جا سکتے ہیں اور طلوع آفتاب سے پہلے کنکریاں مار سکتے ہیں جیسا کہ حضرت اسماء بنت ابی بکرw سے مروی ہے کہ انہوں نے رات کو کنکریاں ماریں پھر واپس آ گئیں اور صبح کی نماز اپنے ڈیرے پر ادا کی۔ پھر انہوں نے فرمایا کہ ہم رسول اللہe کے زمانہ میں یہ عمل کیا کرتے تھے۔ (ابودائود، المناسک: ۱۹۴۳)
ایسا کرنا جائز ہے لیکن افضل یہ ہے کہ وہ طلوع آفتاب کے بعد کنکریاں ماریں، جیسا کہ حضرت ابن عباسw کا بیان ہے کہ رسول اللہe نے کمزور افراد کو رات کے وقت ہی مزدلفہ سے منیٰ روانہ کر دیا تھا لیکن انہیں حکم دیا تھا کہ وہ طلوع آفتاب کے بعد کنکریاں ماریں۔ (ابودائود، المناسک: ۱۹۴۱)
ہمارے نزدیک راجح یہ ہے کہ فجر سے پہلے کنکریاں نہیں مارنا چاہئیں، البتہ کوئی عذر ہو یا ضعیف و ناتواں بوڑھے یا بچے یا خواتین کو اجازت ہے کہ وہ فجر سے پہلے رات میں بھی کنکریاں مار لیں۔ اگرچہ ان کیلئے بھی افضل اور بہتر ہے کہ وہ طلوع فجر آفتاب کے بعد کنکریاں ماریں۔ (واللہ اعلم)


No comments:

Post a Comment

Pages