ننگے سر نماز پڑھنے کی عادت؟ F10-15-05 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Friday, February 7, 2020

ننگے سر نماز پڑھنے کی عادت؟ F10-15-05


ننگے سر نماز پڑھنے کی عادت؟

O کیا ننگے سر نماز پڑھنے کی عادت اختیار کرنا جائز ہے؟ اس کے متعلق وضاحت کریں‘ ہمارے نوجوان ننگے سر نماز پڑھتے ہیں اور اسے انہوں نے اپنی عادت بنا لیا ہے۔
P رسول اللہe عام حالات میں اپنا سر مبارک ڈھانپ کر رکھتے تھے‘ صرف حج اور عمرہ کے وقت اپنا سر ننگا رکھنا ثابت ہے کیونکہ حالت احرام میں سر کو ڈھانپنا ممنوع ہے‘ لیکن دوران نماز سر ڈھانپنے کی پابندی کرنا بھی احادیث سے ثابت نہیں ہے بلکہ عمومی دلائل سے سر ننگا رکھنے کا جواز معلوم ہوتا ہے کیونکہ کتاب و سنت میں کوئی ایسی نص نہیں ہے جس سے معلوم ہو کہ مردوں کی نماز ننگے سر نہیں ہوتی ہے بلکہ ایک حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی عورت کی نماز دوپٹے کے بغیر قبول نہیں کرتا۔ (ابوداؤد، الصلوٰۃ: ۶۴۱)
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سر کے کپڑے کا وجوب عورت کے لئے خاص ہے‘ مرد حضرات اس وجوب سے مستثنیٰ ہیں‘ اس کے مفہوم مخالف سے معلوم ہوتا ہے کہ مرد کی نماز ننگے سر ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر دلائل سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ مرد حضرات ننگے سر نماز پڑھ سکتے ہیں لیکن اسے معمول بنا لینا کسی صورت میں مستحسن نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)


No comments:

Post a Comment

Pages