سوگ کی پابندیاں F20-12-03 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Monday, April 6, 2020

سوگ کی پابندیاں F20-12-03


سوگ کی پابندیاں

O اگر کسی عورت کا خاوند فوت ہو جائے تو سوگ کے ایام میں اس پر کیا پابندیاں عائد ہوتی ہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کر دیں۔
P جس عورت کا خاوند فوت ہو جائے اسے چاہیے کہ وہ چار ماہ دس دن سوگ کرے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ اور روز قیامت پر یقین رکھنے والی عورت کے لیے یہ حلال نہیں کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے مگر شوہر کے فوت ہونے کے بعد وہ چار ماہ دس دن تک سوگ کرے۔‘‘ (بخاری‘ الطلاق: ۵۳۳۴)
اس سلسلہ میں اس عورت پر کیا پابندیاں ہیں؟ امام بخاریa نے امام زہریa کے حوالہ سے بیان کیا ہے کہ میرے خیال کے مطابق اگر کم سن کا بھی شوہر فوت ہو جائے تو وہ بھی خوشبو کے قریب نہ جائے کیونکہ اس پر عدت ہے۔ (بخاری‘ الطلاق: باب نمبر ۴۶)
بہرحال جس عورت کا خاوند فوت ہو جائے اسے زیب وزینت نہیں کرنا چاہیے۔ ہمارے رجحان کے مطابق اس پر درج ذیل پابندیاں ہیں:
\       جس گھر میں خاوند کی وفات ہوئی ہو اور وہ اس کے ساتھ رہائش پذیر تھی‘ اسے چار ماہ دس دن اسی گھر میں گذارنا چاہئیں۔
\       اسے خوبصورت لباس بھی زیب تن نہیں کرنا چاہیے۔ نہ ہی بھڑکیلے رنگ کا کپڑا استعمال کیا جائے۔
\       دوران عدت سونے چاندی‘ ہیرے جواہرات کے زیورات بھی نہیں پہننے چاہئیں۔ اسی طرح دوسری اشیاء جو زیب وزینت کا سامان ہو اسے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
\       اسے خوشبو بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن جب وہ حیض وغیرہ سے فارغ ہو تو اس وقت جو خوشبو استعمال کی جاتی ہے وہ استعمال کر سکتی ہے۔
\       سرمہ وغیرہ کے استعمال سے بھی پرہیز کرے۔ اسی طرح چہرے کی زیبائش کے لیے استعمال کی جانے والی اشیاء سے اجتناب کرے۔
اس کو پڑھیں:    سیاہ لباس کا استعمال
لیکن بوقت ضرورت بات چیت کرنے پر کوئی پابندی نہیں۔ کچھ لوگوں نے ناروا پابندیاں عائد کر رکھی ہیں کہ اسے ہفتہ میں صرف ایک بار غسل کرنا چاہیے۔ گھر میں ننگے پاؤں چلنا چاہیے۔ چاند کی روشنی میں وہ گھر کے صحن میں نہ چلے۔ یہ سب خرافات ہیں۔ کتاب وسنت میں اس کا کوئی ثبوت نہیں۔ وہ اپنے گھر میں رہتے ہوئے اپنی جملہ ضروریات پوری کر سکتی ہے۔ کھانا وغیرہ بھی پکا سکتی ہے۔ مہمان نوازی کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ واللہ اعلم!


No comments:

Post a Comment

Pages