عورتوں کی پہلی صف
O میں نے ایک حدیث میں پڑھا ہے کہ عورتوں کی بہترین صف
آخری اور بدترین پہلی ہے‘ اس کا کیا مطلب ہے؟ کیونکہ احادیث میں تو صف اول کی اہمیت
بیان ہوئی ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔
P جس حدیث کا سوال میں حوالہ دیا گیا ہے‘ اس کا مکمل متن
حسب ذیل ہے‘ رسول اللہe نے
فرمایا: ’’مردوں کی پہلی صف بہترین صف ہے اور کم تر آخری صف‘ نیز عورتوں کی بہترین
صف وہ ہے جو سب سے آخر میں ہو اور کم تر وہ ہے جو پہلی ہو۔ (ابوداود‘ الصلوٰۃ: ۶۷۸)
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ مردوں کے لیے نمازوں کے لیے گھروں
سے باہر نکلنا مطلوب ہے‘ اس لیے ان کے لیے صف اول میں جگہ پانا زیادہ فضیلت کا باعث
ہے مگر عورتوں کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ٹکی رہیں تا ہم نماز کے لیے
ان کا مسجد میں آنا جائز ہے تو جو عورت عین وقت پر گھر سے نکلتی ہے اور کم از کم وقت
گھر سے باہر گزارتی ہے اسے اجر وفضیلت کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔ ایسی عورت آخری صفوں
میں جگہ پاتی ہے اور جو عورت پہلے آتی ہے اور عورتوں کی صف اول میں جگہ پاتی ہے وہ
زیادہ وقت گھر سے باہر رہتی ہے‘ اس لیے اجر وفضیلت کے اعتبار سے اسے کمتر قرار دیا
گیا ہے۔ نیز مردوں کی آخری صف‘ عورتوں سے قریب ہوتی ہے اور عورتوں کی پہلی صف مردوں
کے قریب ہوتی ہے‘ اس لیے بھی ان دونوں صفوں کو کمتر درجے کی صف قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ
مردوں کی پہلی صف اور عورتوں کی آخری صف ایک دوسرے سے دور ہوتی ہے اور وہاں توجہ بٹنے
کا اندیشہ نہیں ہوتا۔ اس لیے ان کا اجر زیادہ ہے۔
یہ اس صورت میں ہے جب مرد اور عورتیں اکٹھے نماز ادا کر رہے
ہوں‘ لیکن جب عورتوں کی صفیں مردوں سے دور ہوں یا کسی دیوار کی وجہ سے مردوں سے الگ
ہوں تو اس صورت میں راجح یہ ہے کہ عورتوں کی پہلی صف کو آگے ہونے اور قبلہ سے زیادہ
قریب ہونے کی بناء پر افضل قرار دیا جائے جیسا کہ احادیث میں صف اول کی فضیلت آئی ہے۔
واللہ اعلم!
No comments:
Post a Comment