صاع کا وزن اور اس کا حجم F28-16-01 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Thursday, May 21, 2020

صاع کا وزن اور اس کا حجم F28-16-01

احکام ومسائل، صاع کا وزن اور اس کا حجم، صاع کا وزن

صاع کا وزن اور اس کا حجم

O ہارے ہاں صدقہ فطر کی مقدار ایک صاع بتائی جاتی ہے‘ اور یہ حجم یعنی ماپ کا پیمانہ ہے‘ اس کا حجم کتنا ہے؟ پھر اس میں گندم کا وزن کتنا ہے؟ کیونکہ عام طور پر صدقہ فطر میں گندم دی جاتی ہے‘ اس کے متعلق تفصیل درکار ہے۔
P اس میں شک نہیں ہے کہ صاع‘ ماپ کا پیمانہ ہے‘ جب اسے کسی جنس سے بھرا جائے تو مختلف اجناس کا وزن مختلف ہوتا ہے‘ اس سلسلہ میں ایک روایت پیش خدمت ہے: ’’امام احمد بن حنبلؒ کے بیٹے  عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والد گرامی امام احمد بن حنبلؒ نے ایک مرتبہ مُد میں صاف گندم ڈالی پھر اس کا وزن کیا تو وہ ایک رِطل اور ایک تہائی رطل تھی یعنی  º رِطل۔‘‘ (محلی ابن حزم: ج۵‘ ص ۲۴۵)
یہ فتویٰ پڑھیں:    فطرانہ کیوں اور کتنا؟
چونکہ ایک صاع میں چار مد ہوتے ہیں اس لیے ایک صاع 5É رطل کا ہوا‘ رطل وزن کا پیمانہ ہے اس کا وزن نوے مثقال ہے‘ اس حساب سے 5É رطل 480 مثقال بنتے ہیں۔ ایک مثقال ساڑھے چار ماشہ کا ہے‘ اس حساب سے 480 مثقال کے دو ہزار ایک سو ساٹھ ماشے ہوتے ہیں اور اس کا ایک سو اسی تولے وزن بنتا ہے۔ جدید اعشاری نظام کے مطابق تین تولے کے پینتیس گرام ہوتے ہیں‘ اس حساب سے ایک سو اسی تولے کا وزن دو ہزار ایک سو گرام بنتا ہے۔ یعنی یہ وزن دو کلو سوگرام  ہے‘ یہ ایک صاع گندم کا وزن ہے۔
اب اس کے حجم کا اندازہ کرتے ہیں‘ اس سلسلہ میں ہم نے بڑی تگ ودو کے بعد ایک مد کا پیمانہ حاصل کیا‘ پھر لیٹر کا پیمانہ لیا‘ جب مد کو پانی سے بھرا تو وہ چھ سو بیاسی ملی لیٹر تھا‘ اس اعتبار سے ایک صاع میں دو ہزار سات سو اٹھائیس ملی لیٹر پانی ریکارڈ ہوا یعنی دو لیٹر اور سات  سو اٹھائیس ملی لیٹر۔ انٹرنیشنل طور پر گندم کی کثافت کے پیش نظر ایک لیٹر میں 770 گرام گندم آتی ہے۔ جب ہم نے مذکورہ مد میں صاف گندم ڈالی تو اس کا وزن 525 گرام ہوا۔
یہ فتویٰ پڑھیں:    صدقۃ الفطر کے لیے بیت المال
اس اعتبار سے ایک صاع میں دو ہزار ایک سو گرام گندم آتی ہے‘ یعنی دو کلو ایک سو گرام صاع کے حجم میں گندم کا وزن ہے۔ ہمارے ہاں برصغیر کے اکثر محدثین ایک صاع میں گندم کا وزن دو کلو سو گرام ہی بتاتے ہیں جبکہ کچھ اہل علم ایک صاع حجم میں گندم کا وزن دو کلو پانچ سو گرام بتاتے ہیں۔ ہمارے رجحان کے مطابق ایک صاع بھر کر گندم صدقہ فطر کے طور پر دی جائے خواہ اس کا وزن جتنا بھی ہو۔ واللہ اعلم!

No comments:

Post a Comment

Pages