لکی کمیٹی F20-26-01 - احکام ومسائل

تازہ ترین

Friday, November 13, 2020

لکی کمیٹی F20-26-01

ھفت روزہ, ہفت روزہ, اھل حدیث, اھلحدیث, اہل حدیث, اہلحدیث, احکام ومسائل, لکی کمیٹی,
 

لکی کمیٹی

O لکی کمیٹی کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اس کی صورت اس طرح بیان کی جاتی ہے کہ چند افراد مل کر ایک کاروباری اسکیم شروع کرتے ہیں اور چالیس ممبر بناتے ہیں۔ ہر ممبر ماہانہ دو ہزار روپے ادا کرتا ہے۔ پھر ہر ماہ قرعہ اندازی ہوتی ہے‘ جس کا قرعہ نکل آئے اسے موٹر سائیکل دی جاتی ہے اور بقیہ اقساط معاف کر دی جاتی ہیں۔

یہ فتویٰ پڑھیں:                     پگڑی کی شرعی حیثیت

P لکی کمیٹی کی بیان کردہ صورت ناجائز ہے کیونکہ اس میں جوا اور ضرر پایا جاتا ہے۔ علماء کرام نے جوا کی تعریف اس طرح کی ہے: ’’ایسا معاہدہ جس میں دو یا دو سے زیادہ آدمی شریک ہوں‘ ان میں سے ایک کو نفع اور باقی نقصان میں رہیں اور کسی کے علم میں نہ ہو کہ کون نقصان میں رہے گا اور کون نفع لے گا۔‘‘

مذکورہ بیان کردہ صورت میں یہی معاملہ کار فرما ہے‘ کیونکہ سب سے پہلے جس شخص کے نام پر قرعہ نکلے گا وہ سب سے زیادہ نفع میں رہے گا کیونکہ اسے دو ہزار کے عوض موٹر سائیکل مل گئی ہے اور جس کا نام قرعہ میں نہ نکلے وہ سب سے زیادہ نقصان میں رہے گا۔ مثلاً آخری آدمی کو اسی ہزار میں موٹر سائیکل ملے گا جبکہ اس کی قیمت زیادہ سے زیادہ ساٹھ ہزار ہے۔ اس قسم کے جوا کو اللہ تعالیٰ نے شیطانی کام کہا ہے اور اس سے بچنے کی تلقین کی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اے ایمان والو! یہ شراب‘ یہ جوا‘ یہ بت اور یہ فال نکالنے کے تیر‘ سب گندے اور شیطانی کام ہیں۔ ان سے اجتناب کرو تا کہ تم فلاح پاؤ۔‘‘ (المائدہ: ۹۰)

اس میں ضرر کا پہلو بھی نمایاں ہے‘ اسے خرید وفروخت بھی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ خرید وفروخت کے لیے شرط ہے کہ ایک چیز کی قیمت متعین ہو۔ مذکورہ صورت حال میں چیز کی قیمت صارف کے نصیب پر چھوڑ دی گئی ہے۔ یعنی جب قرعہ اندازی میں نام نکلے گا تو اس وقت جتنی اقساط ادا کر دی گئی ہیں وہ اس کی قیمت شمار کر لی جائے گی۔ اس طرح اس چیز کی قیمت نا معلوم ہوتی ہے اور نا معلوم قیمت پر اشیاء کی خرید وفروخت بھی حرام ہوتی ہے۔

یہ فتویٰ پڑھیں:                     گندی مرض اور اس کا علاج

بہرحال اس طرح کے کاروبار سے ایک مسلمان کو اجتناب کرنا چاہیے۔ رزق حلال کھانے اہتمام کیا جائے اور بچوں کو بھی رزق حلال کھلایا جائے‘ رزق حرام سے برکت نہیں آتی بلکہ انسان نحوست میں گھر جاتا ہے۔ ہم مسلمان ہیں‘ لہٰذا ہمارے کاروبار اسلامی تعلیمات کے مطابق ہونے چاہئیں۔ واللہ اعلم!


No comments:

Post a Comment

Pages